۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی 

حوزہ/ مدیر ہادی ٹی وی،لکھنؤ نے جنت البقیع کی ویرانی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ آل سعود اگر اس کی آبادی کاری نہیں کرتے تو ہمیں اسے آباد کرنے کا موقع دیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرسی(سنبھل)/ دنیا بھر میں عزائے فاطمی کا پر شکوہ اہتمام آج بھی بنت پیغمبر کی مظلومیت سمجھنے کے لئے کافی و وافی ہے۔آج سے 1400برس قبل شہر مدینہ میں حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام نے تمام تر مصیبتوں پر جو صبر کیا اور ثبات قدمی کا مظاہرہ کیا وہ مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے۔

سرسی سادات کے شرقی محلہ میں ہونے والی خمسہ مجالس سے مولانا سید حیدر عباس رضوی نے خطاب کیا۔اپنے آخری بیان میں مولانا موصوف نے قرآن مجید کے سورہ بقرہ کی آیت 155 پر گفتگو کے دوران حاضرین سے بیان کیا کہ شہزادی کونین نے سقیفہ کے بعد گھر پر حملہ کے لئے آنے والوں کی غیرت و حمیت کو للکارا اور فرمایا کہ کیا تم ہمیں شیطانی حزب سے ڈراتے ہو جبکہ تمہیں بخوبی معلوم ہے کہ شیطانی حزب نہایت کمزور و ناتواں ہے۔

بھوک کی شدت میں جناب زہرا نے صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا اور مال کی کمی،مال کا لوٹا جانا یا پھر مال کی قربانی میں بھی آپ کی سیرت بہترین پیغامات کی حامل ہے۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے حدیث نبوی کے ضمن میں تاکید کی کہ ہر غصہ منفی نہیں ہوتا بلکہ کبھی کبھی غصہ کا اظہار واجب بھی ہوتا ہے جیسے مقدسات دین کے دفاع کی خاطر غصہ برملا کیا جانا چاہئے۔اب جبکہ ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب بعض شر پسند افراد کی شرارتوں کے سبب خطرہ میں ہے ایسے میں ہر انصاف پسند انسان کا فریضہ ہے کہ ایسے افراد سے ہوشیار رہے تا کہ نفرتوں کا دور ختم ہو سکے اور ہم اسی محبت کے ساتھ سکھ چین شانتی کے ساتھ زندگی بسر کرتے رہیں جس کے لئے ہم دنیا بھر میں منفرد شناخت رکھتے ہیں۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی(مدیر ہادی ٹی وی،لکھنؤ)نے جنت البقیع کی ویرانی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ آل سعود اگر اس کی آبادی کاری نہیں کرتے تو ہمیں اسے آباد کرنے کا موقع دیا جائے۔

خطیب مجلس نے ان خمسہ مجالس میں سیرت وکردار فاطمی کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی اور عزادروں سے گزارش کی کہ آپ فقط خطباء،علماء اور واعظین کے بیانات سننے پر اکتفا نہ کریں بلکہ ان کتب کا مطالعہ بھی کریں جو بی بی دوعالم کی سیرت طیبہ کے سلسلہ میں لکھی گئی ہیں۔شہزادی کونین کے فرامین بالعموم اور آپ کا خطبہ فدک بالخصوص ہمیں پڑھتے رہنا چاہئے اس خطبہ فدک کو سن کر نا جانے کتنے افراد دیگر مکاتب فکر سے دامن اہلبیت سے وابستہ ہو چکے ہیں جن میں خصوصیت کے ساتھ ڈاکٹر عبد المنعم کا نام قابل ذکر ہے جنہوں نے کتاب کا عنوان ہی قرار دیا بنور فاطمہ اھتدیت۔

ان مجالس کے بانی جناب نقی زیدی صاحب نے بتایا کہ آخری مجلس عزا میں سوز خوانی کے فرائض جناب اجمل صاحب اور ان کے ہمنوا نے انجام دئیے۔ساتھ ہی مجالس میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .